Hypnosis is defined in many ways.

Hypnosis is defined as, "A naturally occurring state of heightened suggestibility where suggestions have an exaggerated impact on the person experiencing it". 

It’s a mental state of deep relaxation and focused attention, that speeds up the process of personal change by influencing the unconscious mind.

In this state, individuals are highly responsive to suggestions, allowing for altered behaviors, such as pain management or breaking habits. 

Hypnosis involves an inward focus of attention, similar to daydreaming or deep concentration.

As the late Dr. Milton H. Erickson said, “Hypnosis communicates ideas in a way that makes individuals receptive to suggestions, enabling them to explore their potential for controlling psychological and physiological responses".

By accessing the unconscious mind, a hypnosis practitioner (or hypnotherapist) help clients overcome limiting beliefs, break unwanted habits, manage stress, and enhance focus. 

From improving mental health to achieving personal and professional goals, hypnosis offers powerful tools for creating lasting positive change.


Is hypnosis Islamically correct?
Many people ask about whether hypnosis conflicts with their religious beliefs. As mentioned above, Hypnosis is a natural state of focused attention, similar to when you're deeply engrossed in a book or a movie.  It doesn't involve any spiritual or religious practices or rituals.  


In our courses, we focus on the practical applications of hypnosis for personal development and well-being. 

Watch this video from Hypnosis Practitioner Certification training and learn more.

ہپناٹزم کی تعریف یوں کی جاتی ہے کہ، "یہ ایک قدرتی طور پر رونما ہونے والی کیفیت ہے جس میں  توجہ پذیری  بڑھ جاتی ہے اور تجاویز کا  تجربہ کرنے والے شخص پر مبالغہ آمیز اثر ہوتا ہے۔"


 یہ گہری  سکون اور مرکوز توجہ کی ایک ذہنی حالت ہے، جو  ذہن پر اثر انداز ہو کر ذاتی تبدیلی کے عمل کو تیز کرتی ہے۔ اس حالت میں، افراد تجاویز کے لیے بہت زیادہ حساس ہوتے ہیں، جس سے رویے میں تبدیلی ممکن ہوتی ہے، جیسے کہ درد کا انتظام یا بری 

عادتوں سے چھٹکارا حاصل کرنا۔


ہپناٹزم میں توجہ کا اندر کی جانب ارتکاز شامل ہوتا ہے، جو کہ دن میں خواب دیکھنے یا گہری توجہ مرکوز کرنے سے ملتا جلتا ہے۔ جیسا کہ مرحوم ڈاکٹر ملٹن ایچ ایرکسن نے کہا، "ہپناٹزم خیالات کو اس طرح سے پیش کرتا ہے کہ افراد تجاویز کے لیے  مستعد ہو جاتے ہیں، جس سے وہ نفسیاتی اور جسمانی ردعمل کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنی صلاحیت کو دریافت کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔" 


ذہن تک رسائی حاصل کرکے، ایک ہپناٹزم پریکٹیشنر (یا ہپنا تھراپسٹ)  کلائنٹس کو محدود عقائد پر قابو پانے، ناپسندیدہ عادات کو ترک کرنے، تناؤ کو  سنبھالنے اور توجہ کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ ذہنی صحت کو بہتر بنانے سے لے کر ذاتی اور پیشہ ورانہ اہداف کے حصول تک، ہپناٹزم  مستقل مثبت تبدیلی پیدا کرنے کے لیے طاقتور اوزار پیش کرتا ہے۔


کیا ہپناٹزم اسلامی طور پر درست ہے؟ 

جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا ہے، ہپناٹزم توجہ کی ایک قدرتی حالت ہے، جو کہ اس وقت کی طرح ہے جب آپ کسی کتاب یا فلم میں  مکمل طور پر محو ہوتے ہیں۔ اس میں کوئی روحانی یا مذہبی رسومات شامل نہیں ہیں۔


ہمارے کورسز میں، ہم ذاتی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے ہپناٹزم کے عملی استعمال پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔


ہپناٹزم پریکٹیشنر سرٹیفیکیشن ٹریننگ سے یہ ویڈیو دیکھیں اور مزید جانیں۔